پنجشنبه: 1403/02/20
Printer-friendly versionSend by email
جوانوں کي غفلت کے عوامل اور اس سے بچنے کے طريقے مرجع تقليد کي نظر ميں

بسمہ تعالیٰ 
مرجع عالیقدر حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ صافی دامت تائیداتہ 
سلام علیکم 
۱۔ حضرت عالی کی نظر میں عصر حاضر میں بعض جوانوں کی دینی مسائل اور معاد سے غفلت کے کیا عوامل ہیں ؟ 
۲۔ انھیں اس غفلت سے کس طرح بچایا جا سکتا ہے ؟ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 
علیکم السلام ورحمۃ اللہ 
۱۔ انسان ذاتی طبیعت کی بنیاد پر شہوت اور نفسانی خواہشات کی طرف مائل ہوتا ہے اور اس پر غفلت طاری رہتی ہے ، سوائے اس کے کہ وہ دینی تربیت کا وہ راستہ اختیار کرے جس کی نشاندہی رسول اکرم (ص) اور ائمہ اہلبیت علیہم السلام نے فرمائی ہے ۔جیسا کہ خداوند متعال کا ارشاد ہے : والعصر إن الإنسان لفی خسر إلّا الذین آمنوا و عملوا الصالحات....

موجودہ زمانے میں غفلت کے وسائل فراوان ہیں جیسے خلاف شرع مناظر کی نمائش ، برائی سکھانے والی فلمیں اور نفسانی شہوات کو ابھارنے والے وسائل جیسے سیٹلائٹ چینل ، ریڈیو ، ٹیلیویزن یا بعض کتاب، اخبارات اور جرائد ایسے ہیں جن کا استعمال لوگوں کے درمیان عام ہو چکا ہے ، اسی طرح دوسرے ممالک کی رفت و آمد ، مرد عورتوں کا ایک ساتھ اٹھنا بیٹھنا وغیرہ ، یقیناً ایسے حالات میں غفلت بڑھے گی اور بڑھتی ہی رہے گی ۔ 
۲۔ اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایسے قبیح اور مستہجن مناظر سے پرہیز کریں ، لا پرواہ اور غفلت میں گرفتار لوگوں سے دور رہیں ، بہت سارے پروگراموں میں شریک نہ ہوں ، واجبات کی ادائگی اور محرمات کو ترک کرنے میں پابند رہیں ، ائمہ ہدیٰ علیہم السلام کے حالات اور اخلاق کا مطالعہ کریں ،اس بات کا خیال ہمیشہ رہے کہ انسان ہر حالت میں خدا کے سامنے ہے ، خداوند کے وعدوں کا یقین رکھیں کہ وہ نیک اور بد اعمال کی جزا اور سزا دینے میں اصدق القائلین ہے ۔ 
ان امور کی رعایت مشکل ہے لیکن ان کاموں کے انجام پر غور و فکر کرنے سے یہ امور آسان ہو جاتے ہیں اور عبادت میں بھی لذت ملتی ہے ۔ 
انشاء اللہ آپ اور سارے جوان حضرات کو کامیابی عطا ہو ۔ 

۶ رجب المرجب ۱۴۳۲ 

Thursday / 15 January / 2015