جمعه: 1403/02/7
Printer-friendly versionSend by email
نامحرم سے رابطہ اور حجاب کے احکام

س) کیا عورت کے لئے نامحرم کے سامنے اپنے پاؤں کو چھپانا واجب ہے یا نہیں؟

ج ) جی ہاں!عورت کو نامحرم کے سامنے پاؤں بھی چھپانے چاہئیں۔

 

س) نا محرم کو سلام کرنے کا کیا حکم ہے؟

ج ) کسی مجمع عام میں سب کو سلام کرنے میں کوئی مانع نہیں ہے لیکن بہتر ہے خاص طور سے سلام کرنے سے اجتناب کیا جائے کہ جو فنتہ کا باعث بنے۔ امیر المؤمنین علی علیہ السلام سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: میں جوان عورت کو سلام نہیں کرتا کیونکہ میں ڈرتا ہوں کہ میرے دل میں کوئی ایسی چیز نہ آئے کہ جو خدا کو مطلوب نہیں ہے۔

 

س)کیا نامحرم کے ساتھ تنہائی میں دیر تک باتیں کرنا جائز ہے؟

ج )اگر کوئی ایسی جگہ ہو کہ جہاں دوسرے نہ آ سکتے ہوں تو اس جگہ دو نامحرم کا ہونا حرام ہے اور اس جگہ کے علاوہ بھی اگر شہوت پر مبنی باتیں ہوں یا اس میں کوئی اور برائی اور مفسدہ ہو تو جائز نہیں ہے۔

 

س) کیا خالہ زاد بھائی یا چچا زاد بھائی کے سامنے حجاب کی رعائت کرنا ضروری ہے؟ اگرچہ وہ مجھ سے بہت بڑے ہوں اور میرے باپ کی جگہ ہوں؟

ج )پھوپھی زاد بھائی، خالہ زاد بھائی، ماموں زاد بھائی اور چچا زاد بھائی یہ سب نامحرم ہیں اور ان کے سامنے حجاب کی رعائت کرنا واجب ہے اور اسے ترک کرنا گناہ ہے، اگر وہ سن کے لحاظ بڑے ہوں تو اس سے حکم تبدیل نہیں ہوتا۔

 

س)کیا کسی نامحرم لڑکی کے ساتھ بہن اور بھائی کا صیغہ پڑھ سکتے ہیں اور پھر ایک دوسرے سے بہن بھائی کی طرح پیش آئیں؟

ج ) جی نہیں!نامحرم کے ساتھ بہن اور بھائی کا صیغہ پڑھنا جائز نہیں ہے۔ جو چیز محرم ہونے کا باعث ہے وہ متعلقہ شرائط کے ساتھ نکاح دائمی یا نکاح موقت ہے۔

 

س) کالج وغیرہ میں لڑکے اور لڑکیوں کی کلاسیں ایک ساتھ ہوتی ہیں، اور کبھی قصد کے بغیر اچانک سے نامحرم کی طرح نظر چلی جاتی ہیں،اس کا حکم کیا ہے؟

ج )لذت کے قصد کے بغیر غیر عمدی طور پر نگاہ کرنے میں اشکال نہیں ہے۔

 

س) میں نے سنا ہے کہ کریم کا استعمال آرائش کا جزء شمار نہیں ہوتا، کیا یہ بات درست ہے اور کیا کریم لگوانا جائز ہے؟

ج ) کریم ، اگر کسی حرام کام کے ساتھ نہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس بناء پر اگر مرد کو مرد اور عورت کو عورت کریم لگائے تو اس میں بھی کوئی اشکال نہیں ہے۔

لیکن اگر عورت یا مرد کو کوئی نامحرم کریم لگائے  تو یہ جائز نہیں ہے۔ دوسرا نکتہ ہے کہ جہاں بھی کریم عورتوں کے لئے چہرے کی آرائش یا چہرے کے میک اپ کے لئے ہو تو نامحرم سے چھپانا واجب ہے لیکن اگر صرف چہرے کو بدلنے کے لئے ہو تو اسے نامحرم سے چھپانا بہتر ہے۔

 

س) شادی بیاہ کی محافل میں جب دولہا داخل ہو تو اس کی نامحرم عورتوں کے لئے کیا حکم ہے؟

ج )دولہے کے سامنے تمام نامحرم عورتوں کو مکمل طور پر حجاب کی رعائت کرنی چاہئے اور اس لحاظ سے شادی بیاہ اور دسرے موارد میں کوئی فرق نہیں ہے۔

 

س) بالغ ہونے سے پہلے بچپن میں کچھ تصاویر کھینچی گئیں کہ جو حجاب کے بغیر تھیں، اب بالغ ہونے کے بعد اگر نامحرم (جیسے خالہ زاد بھائی یا پھوپھا) ان تصاویر کو دیکھیں تو کیا اس میں شرعی طور پر اشکال ہے؟

ج ) اگر نامحرم لذت کے قصد کے بغیر ان تصاویر کو دیکھے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس بارے میں آپ پر بھی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔

 

س) شادی بیاہ کی محافل میں عورتیں خاص کپڑوں کے ساتھ شرکت کرتی ہیں اور اکثر اوقات کپڑوں سے بدن نظر آ رہا ہوتا ہے اور شادی کی فلم بھی بنتی ہے تو ایسے میں ہمیں کیا کرنا چاہئے؟

ج ) اگر آپ جانتی ہیں یا یہ احتمال ہے کہ آئندہ اس فلم کو نامحرم افراد بھی دیکھیں تو فلم بنتے وقت مکمل طور پر حجاب کی رعائت کرنا ضروری ہے  اور اگر آپ ایسا نہیں کر سکتیں تو کیمرہ کے سامنے جانے سے اجتناب کریں۔

 

س) اگر ہاتھ اور چہرے پر چرب، مرطوب اور سن بلاک کریموں کا استعمال کیا جائے کہ جن کا مقصد جلد کی حفاظت ہو اور اگر ان میں خوشبو بھی ہو اور یہ چہرے کو نکھارنے اور سفید کرنے کا باعث ہوں تو ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟

ج )اگر یہ آرائش اور زینت شمار نہ ہو اور اس کی خوشبو نامحرم کے لئے لذت اور اس کی نفسانی تحریک کا باعث نہ ہو تو اس میں کوئی اشکال نہیں ہے لیکن احتیاط واجب کی بناء پر ہر صورت میں چہرے کو نامحرم سے چھپایا جائے.

 

س) ہمارے خاندان میں یہ رسم ہے کہ دعوت میں سب رشتہ دار ایک دوسرے سے ہاتھ ملاتے ہیں۔ لذت کے قصد کے بغیر ہاتھ ملانے کا کیا حکم ہے؟

ج ) حتی لذت کے قصد کے بغیر بھی نامحرم سے ہاتھ ملانا جائز نہیں ہے، چاہے وہ بہت قریبی رشتہ دار ہوں جیسے چچا زاد اور پھوپھی زاد بھائی۔ انہیں شرعی احکام سے آگاہ کرنا ضروری ہے.

 

س)کیا جوان ماموں یا چچا اپنی جوان بھانجی یا بھتیجی کو چوم سکتا ہے؟

ج )اگر اس میں شہوانی لذت کا قصد اور ریبہ نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔

 

س)کیا ابرو کونکالنا اور انہیں رنگ کرنا جائز ہے؟

ج )عورتوں کے لئے ابرو کی اصلاح کرنے اور انہیں رنگ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن انہیں نامحرم سے چھپایا جانا چاہئے۔

 

س)درس کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے استاد کی طرف دیکھنے کا کیا حکم ہے؟

ج) لذت کے قصد اور ربیہ کے بغیر نامحرم مرد کے چہرے، ہاتھ اور گردن کی طرف دیکھنے (کہ جنہیں مرد عام طور پر نہیں چھپاتے)میں کوئی اشکال نہیں ہے۔

 

س) عورتوں کے لئے باریک جورابیں پہننے کا کیا حکم ہے؟

ج ) چونکہ نامحرم کے سامنے پاؤں کے بالائی حصہ کو چھپانا بھی واجب ہے۔ اس بناء پر نامحرم کے سامنے ایسی باریک جورابیں پہننا جائز نہیں ہے کہ جن سے پاؤں کی جلد نظر آئے۔

 

س)اگر انسان اپنی دوست کے ساتھ امام زادوں کی زیارت کے لئے جائے تو کیا  جس طرح عام دوست کے ساتھ جا کر زیارت کی جاتی ہے اسی طرح یہ زیارت بھی صحیح ہے؟

ج )امام زادوں کی زیارت کے لئے جانے کا مقصد ثواب کا حصول ہے لیکن اگر ثواب کے حصول کی بجائے انسان کسی گناہ کا مرتکب ہو جائے تو یہ واضح ہے کہ انسان مذکور اجر و ثواب حاصل نہیں کر سکے گا۔نیز کبھی یہ گناہوں میں اضافہ کا باعث بھی بنتا ہے۔

 

س)کیا عورتوں کے لئے تنگ اور چھوٹے کپڑے پہننا جائز ہے؟

ج ) نامحرم کے سامنے عورتوں کا لباس ایسا ہونا چاہئئے کہ جو اوّلاً ان کے بدن کو چھپائے اور ثانیاً وہ لباس ایسا نہ ہو کہ جو نامحرم کے جذبات کو بھڑکانے کا باعث نہ بنے اور جس میں بدن کی ساخت نمایاں ہو ۔

 

س) نامحرم کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مسکرانے کا کیا حکم ہے؟

ج )نامحرم کے ساتھ گفتگو کے دوران مسکرانا اور ہر وہ عمل جو اس کے جذبات کو بھڑکانے کا باعث بنے ،وہ جائز نہیں ہے اور حدیث میں وارد ہوا ہے کہ نامحرم کے ساتھ مذاق میں ہے گئے  ایک لفظ کی آخرت میں سزا ہزار سال قید ہے۔

 

س) میڈیکل میں ایسے معالجہ و معائنہ کا کیا حکم ہے کہ جس میں نامحرم کو چھونا اور اسے دیکھنا لازم آئے؟

ج ) اگر جنس کے لحاظ سے مماثل ڈاکٹر (عورت کے معالجہ کے لئے عورت اور مرد کے معالجہ  کے لئے مرد) نہ ہو تو اس میں ضرورت کی حد تک اشکال نہیں ہے۔

 

س) میں میڈیکل کی طالبہ ہوں اور ہسپتال میں کام کے دوران کبھی کبھار میرے ہاتھ میرے ساتھ کام کرنے والے نامحرم سے لگ جاتے ہیں حلانکہ اس میں کوئی قصد اور غرض نہیں ہوتی، کیا اس عمل سے میں گناہ کی مرتکب ہوتی ہوں؟جب کہ میری یہ کوشش ہوتی ہے کہ میرے ہاتھ کسی نامحرم کو نہ لگیں؟

ج )اگر کام کے دوران اتفاقی طور پر ہاتھ ساتھ کام کرنے والے نامحرم شخص کو لگ جائیں تو اس میں اشکال نہیں ہے لیکن اگر آپ جانتی ہوں کہ یہ عمل کئی مرتبہ انجام پا سکتا ہے ،چاہے یہ اتفاقی طور پر ہی کیوں نہ ہو تو اس صورت میں ضروری ہے کہ آپ دستانوں یا اس جیسی کسی دوسری چیز سے استفادہ کریں۔

 

س)اگر کوئی نا بالغ بچیوں کی طرف دیکھنے اور انہیں چھونے کے ذریعہ سے لذت حاصل کرے تو اس کا کیا حکم ہےَ؟

ج ) یہ حرام ہے.

 

س)کیا سیاحوں کے لئے حجاب کو لازم قرار دینا ضروری ہے؟

ج ) حجاب کے فقہی حکم کے لحاظ سے سیاح اپنے دین کے تابع ہیں لیکن جس طرح ان پر ملک  کے دوسرے قوانین کی رعائت کرنا واجب ہے اسی طرح انہیں اجازت نہیں دینی چاہئے کہ وہ مذہبی اور ملک کی ثقافتی اقدار کے برخلاف عمل کریں اور اخلاقی فساد کو پھیلانے کا باعث بنیں۔

 

س)کیا لڑکوں کے لئے چھوٹی آستین والے کپڑے پہننا جائز ہے؟

ج ) اگر مرد یہ جانتا ہو کہ عورت لذت کے قصد سے اس کے ہاتھوں کی طرف دیکھ رہی ہے تو احتیاط واجب کی بناء پر انہیں ڈھانپنا چاہئے۔

 

س) کیا سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری میں کالے رنگ کے کپڑے پہننا مکروہ ہے؟

ج ) حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری میں کالے رنگ کا لباس پہننا تعظیم شعائر کے مصادیق میں سے ہے اور جو شرعی رجحان رکھتا ہے کہ جس میں کوئی کراہت نہیں ہے۔ متعدد بزرگ فقہاء اور مراجع تقلید عاشورا کے دن کالے رنگ کی قباء پہنتے تھے۔

  

س) کیا عورتوں کا لباس حتمی طور پر کالے رنگ کا ہونا چاہئے؟

ج ) کالے رنگ کا لباس پہننا واجب نہیں ہے بلکہ معیار یہ ہے کہ عورتوں کا لباس اس رنگ کا نہیں ہونا چاہے کہ متعارف لباس کے برخلاف ہو کہ جو نامحرم کی توجہ کو جلب کرنے کا باعث بنے۔

 

س) کیا عورتوں کے لئے جورابیں پہننا ضروری ہے؟

ج ) جی ہاں! نامحرم کے سامنے عورتوں کوچاہے کہ وہ اپنے پاؤں چھپائیں اور اس لحاظ سے حالت نماز اور غیر نماز میں کوئی فرق نہیں ہے۔

 

س)خواتین کا تنگ مانتو( ایران میں خواتین کا لباس) پہن کر گھر سے باہر آنے کا کیا حکم ہے؟

ج ) خواتین کا نامحرم مردوں کے سامنے ایسا لباس کے ساتھ رفت و آمد کہ جس سے بدن کی ساخت نمایاں ہو یا اس میں مفسدہ کا کوئی پہلو پایا جاتا ہو تو یہ جائز نہیں ہے۔

 

س) کیا معالج(ڈاکٹر) مریض کا محرم ہوتا ہے؟

ج ) ڈاکٹر مریض کا محرم نہیں ہے، لیکن جب علاج معالجہ مریض کو دیکھنے یا اس چھونے پر موقوف ہو تو معالج ضرورت کے مطابق مریض کو دیکھ سکتا ہے اور اسے چھو سکتا ہے اور جب دستانوں یا کسی حائل چیز کے ذریعہ چھونا کافی ہو تو مستقیم طور پر چھونا جائز نہیں ہے۔

 

س)کیا نامحرم کا ٹخنوں تک پاؤں(کہ نماز میں اس حصہ کو چھپانا لازم نہیں ہے) کا دیکھنا حرام ہے؟

ج )جی ہاں! مرد کا نامحرم کے پاؤں کو دیکھنا حرام ہے اور نماز کی حالت میں بھی اگر عورت یہ جانتی ہو کہ اسے نامحرم دیکھ سکتے ہیں تو اسے پاؤں کو بھی چھپانا چاہئے۔

 

س)اسکول یا کالج میں لڑکے اور لڑکیوں کی کلاسیں ایک ساتھ ہونے کی وجہ سے غیر ارادی طور پر نامحرم لڑکیوں پر نطر پڑ جاتی ہے،اس کا کیا حکم ہے؟

ج ) غیر ارادی طور پر لذت کے قصد کے بغیر دیکھنے میں کوئی اشكال نہیں ہے.

 

س)کیا بعض درسی کتابوں میں غیر مسلم مردوں اور عورتوں کی نیم عریان تصاویر کو دیکھنا جائز ہے؟

ج ) اگر لذت کے قصد سے نہ ہو اور اس کا کوئی مفسدہ بھی نہ ہو تو اس میں کوئی اشکال نہیں ہے۔

 

س)کیا کافر عورتوں کے چہرے، ہاتھ اور بالوں کو دیکھنا جائز ہے؟

ج ) اگر لذت کا قصد نہ ہو اور حرام میں مبتلا ہونے کا خوف نہ ہو تو ان کے ہاتھ چہرے اور بدن کے ان حصوں کو دیکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے جنہیں وہ عام طور پر نہیں چھپاتی۔

 

س) اپنے منگیتر کو دیکھنے کا کیا حکم ہے کہ جس کے ساتھ بعد میں شادی کرنے کا ارادہ کیا ہو؟

ج ) جب تک نکاح دائم یا نکاح موقّت کا صیغۂ عقد نہ پڑھا جائے تب تک منگیتر اور دوسرے نا محرم لوگوں میں کوئی فرق نہیں اور اسے لذت و شہوت کے قصد سے دیکھنا جائز نہیں ہے۔

 

 

Wednesday / 21 September / 2016