چهارشنبه: 1403/02/12
Printer-friendly versionSend by email
انڈونیشیا اور ہندوستان کے اہلسنت علماء کی آیت اللہ صافی سے ملاقات

انڈونیشیا اور ہندوستان کے اہلسنت علماء کی آیت اللہ صافی سے ملاقات :

دشمنوں کے مقابلہ میں سب مسلمان متحد ہو کر ایک دوسرے سے تعاون کریں: آیت اللہ العظمیٰ صافی کی تاکید

 

۱۱ خرداد ۱۳۹۵ بمطابق ۳۱ مئی ۲۰۱۶ء کوانڈونیشیا اور ہندوستان کے بعض علماء و دانشوروں نے بیت مرجع عالیقدر حضرت آیة الله العظمی صافی گلپایگانی مدظلّه‌الوارف میں آپ سے ملاقات کی۔

 خوشگوار ماحول میں ہونے والی اس ملاقات میں آیت اللہ العظمی صافی گلپایگانی نے مسرّت کا اظہار کرتے ہوئے تمام مسلمانوں کا ہدف اسلام کی عظمت کو قرار دیا اور فرمایا: میرے لئے یہ ملاقات خوشی و سرور کا باعث ہے کیونکہ جب انسان ایک ایسے گروہ کو دیکھے کہ جس کے افراد کا تعلق مختلف مقامات سے ہو لیکن س کے سب مسلمان،دین دار، قرآن اور رسول اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ وسلّم پر ایمان رکھتے ہوں تو یقیناً انسان لذت محسوس کرتا ہے۔مسلمانوں کا اتحاد اور ان کے درمیان ہم دلی اس چیز کو بیان کرتی ہے کہ چاہے شیعہ ہوں یا اہلسنت؛اسلام کی ترقی و سربلندی اور دین کی عظمت کے لئے سب کا ایک ہی ہدف ہے۔

آیت اللہ صافی گلپایگانی نے اپنے بیانات کے دوسرے حصہ میں پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی توصیف میں کچھ اشعار پڑھنے کے بعد فرمایا:آپ بزرگ مسلم اور غیر مسلم دانشوروں کے اشعار ملاحظہ فرمائیں۔ سب یک زباں ہو کر پیغمبر اکرمؐ کی توصیف کرتے ہیں اور رسول خداؐ  کو سب کا آقا شمار کرتے ہیں،لہذا سب کو آنحضرت سے متمسک ہونا چاہئے۔

مثلاً ایک شاعر نے پیغمبر اعظم صلّی‌الله علیه و آله وسّلم کی توصیف میں کہا:

محمّد سیّد الکونین و الثّقلین * و الفریقین من عرب و من عجم
نبیّنا الآمر النّاهی فلا أحد * أبرّ فی قول (لا) منه و لا (نعم)
هو الحبیب الّذی ترجی شفاعته * لکلّ هول من الأهوال مقتحم

مرجع عالیقدر نے اس ملاقات میں قرآن مجید کی عظمت، کتاب الٰہی کی جانب دعوت، وحدت اور واعتصموا بحبل اللہ کے متعلق بیان فرمایا کہ قرآن مجید کی عظمت کے بارے میں اس شخص نے کیا خوب اشعار کہے ہیں کہ جو عیسائی بھی نہیں بلکہ کافر تھا:

إنّی و إن أك قد كفرت بدینه * هل أكفرن بمحكم الآیات
ببلاغة القرآن قد خلب النهى * و بسیفه أنحى على الهامات‏
نعم المدبّر و الحكیم و انّه * ربّ الفصاحة مصطفى الكلمات‏
من دونه الأبطال فی كلّ الورى * من سابق أو غائب أو آت

یہ آیۂ شریفہ «وَ إعتَصِمُوا بِحَبلِ اللهِ جَمیعاً وَ لا تَفَرَّقُوا» سب مسلمانوں کو ہمدلی، ایک دوسرے سے تعاون اور اللہ کی رسّی کو مضبوطی سے تھامنے کی طرف دعوت دیتی ہے۔ یہ آیت آج سب مسلمانوں کے لئے پیغام ہے کہ خدا،قرآن اور رسول گرامی اسلام  صلّی اللہ علیہ و آلہ و وسلّم پر ایمان کے ذریعہ سب مسلمان دشمنوں کے خلاف متحد ہو جائیں اور اسلام کی دیرینہ عظمت  واپس حاصل کریں۔

آیت اللہ صافی نے اس ملاقات میں داعشی فتنہ کو، اسلام کو بدنام کرنے والا فتنہ قرار دیتے ہوئے فرمایا:ہم اپنے دشمنوں کے مقابلہ میں ایک دوسرے سے جس قدر زیادہ تعاون اور اتفاق کریں گے اسی قدر سربلند اور با عظمت ہوں گے۔

اب داعشی فتنہ ،اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کا باعث ہے اور حقیقت میں یہ زحمت کا سبب ہے ۔اس گروہ کی وجہ سے امن،صلح،دوستی،محبت اور مستضعفین کی حمایت کرنے والے دین کو دنیا کی نظروں میں اذیت اور لوگوں کے لئے تکلیف کا باعث قرار دیا گیا تا کہ لوگ اس سے متنفر ہو جائیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ تمام مسلمانوں کے اتحاد اور تعاون سے ان شاء اللہ یہ دشمن بھی ذلیل و خوار ہو گا۔       

آیت اللہ العظمی صافی نے آخر میں خداوند متعال سے اس ملاقات میں شریک ہونے والے دانشوروں اور اسلام و مسلمین کی عزت و عظمت کے لئے دعا کی۔

Thursday / 2 June / 2016